Home / جاگو دنیا / کانگریس کا مودی کے مراقبے کی براہ راست نشریات پر پابندی کا مطالبہ

کانگریس کا مودی کے مراقبے کی براہ راست نشریات پر پابندی کا مطالبہ

بھارتی حزب اختلاف جماعت کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کے مراقبے کو انتخابی ماڈل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دے دیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کانگریس نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ مودی کے مراقبے کو میڈیا پر لائیو نشر نہ کیا جائے کیونکہ ان کا یہ عمل ماڈل ضابطہ اخلاق کے خلاف ہے۔

بھارتی سیاسی جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے رہنما تیجاشوی یادو نے نریندر مودی کو مراقبے کے سبب تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’وہ (پی ایم مودی) مراقبہ نہیں کر رہے۔ وہ فلم کی شوٹنگ اور مارکیٹنگ کر رہے ہیں۔ مراقبہ کسی کو بتائے بغیر پُرامن ماحول میں ہوتا ہے‘۔

دوسری جانب حزب اختلاف جماعت کانگریس کا کہنا ہے کہ نریندر مودی انتخابی ضوابط کی کھلی خلاف ورزی کر رہے ہیں، اگر انہیں مراقبہ کرنا ہی تھا تو یکم جون کو انتخابات کے آخری مرحلے کے بعد کرتے۔

کانگریس نے موقف اختیار کیا ہے کہ کنیا کماری کے دھیان منڈپم میں نریندر مودی کا ’مراقبہ پروگرام‘ ، جو کہ ان کے انتخابی حلقے وارانسی میں 45 گھنٹوں تک براہ راست نشر کیا جائے گا، انتخابی مہم کے آخری مرحلے کے بعد اور ووٹنگ سے قبل جو خاموشی کی مدت ہوتی ہے اس کی، کھلی خلاف ورزی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے مراقبے کی براہ راست نشریات اور دیگر تمام ذرائع ابلاغ میں اس کی تشہیر پر پابندی عائد کی جائے، جس سے غیر منصفانہ طور ان کی انتخابی مہم کو تقویت ملے گی۔

اس سلسلے میں کانگریس کے قائدین رندیپ سرجے والا، ابھیشیک سنگھوی اور سید نصیر حسین کے ایک وفد نے الیکشن کمیشن سے ملاقات کی اور ایک میمورنڈم کے ساتھ بی جے پی کی جانب سے گزشتہ چند دنوں سے انتخابی ماڈل ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزیوں کی 27 دیگر شکایات بھی درج کرائیں۔

Check Also

امریکی کالج کیلئے اسکالر شپ حاصل کرنے والے بھارتی طالب علم کا جھوٹ بے نقاب

امریکی کالج کیلئے اسکالر شپ حاصل کرنے والے بھارتی طالب علم کا جھوٹ بے نقاب …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *