Home / جاگو دنیا / بنگلہ دیش میں‌ ’’انڈیا آؤٹ‘‘ مہم نے زور پکڑ لیا

بنگلہ دیش میں‌ ’’انڈیا آؤٹ‘‘ مہم نے زور پکڑ لیا

بنگلہ دیش میں بھارت کے خلاف مہم نے طول پکڑ لیا ہے اور بنگلہ عوام نے اپنے ملک میں بھارت کی مداخلت کو مسترد کر دیا ہے۔

بنگلا دیش کے عوام نے بھارت کی مداخلت کو مسترد کر دیا اور پورے بنگلہ دیش میں ’’انڈیا آؤٹ‘‘ کے نام سے مہم نے بنگلہ دیشی اور بھارتی حکومتوں کو شدید تشویش اور پریشانی میں مبتلا کر دیا ہے۔

رواں ماہ 7 جنوری کو بنگلہ دیش میں یکطرفہ الیکشن منعقد ہوئے جن میں شیخ حسینہ واجد نے متنازع طور پر کامیابی حاصل کی۔ شیخ حسینہ کی جیت کے اعلان کے فوری بعد عوام نے انتخابات کے نتائج سے متعلق تشویش اور شکوک کا اظہار کیا اور اس متنازع جیت کا ذمے دار مودی سرکار کو قرار دیتے ہوئے اس پر شدید ردعمل کا مظاہرہ بھی کیا۔

حسینہ اور مودی ماضی میں ہر متنازع موضوع اور مسئلے پر ایک دوسرے کا ساتھ دیتے نظر آئے ہیں، جس کے خلاف بنگلا دیش کی عوام نے ہمیشہ سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ حالیہ الیکشن کے نتائج میں دھاندلی اور بے ایمانی صاف دیکھی جا سکتی ہے اور امریکا نے بھی بنگلا دیش میں شفاف الیکشن منعقد کروانے پر زور دیا ہے۔

بنگلا دیش میں بائیکاٹ انڈیا اور انڈیا آؤٹ جیسی مہمات عوام میں خاصی مقبولیت حاصل کر چکی ہیں۔ بائیکاٹ انڈیا مہم کے نتیجے میں بنگلا عوام نے بھارتی اشیا کے استعمال کو مکمل ترک کر دیا ہے جس سے دونوں ممالک کے تجارتی تعلقات بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔

بائیکاٹ انڈیا مہم میں عام عوام کے ساتھ بنگلا دیش کی سیاسی جماعتیں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ بنگلہ دیشی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ بھارت نے ہمیشہ جمہوریت کا مذاق بنایا اور الیکشن میں دھاندلی کروائی ہے۔ عوام کا مطالبہ ہے کہ مودی سرکار بنگلادیش کےاندرونی مسائل میں دخل اندازی نہ کرے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس مالدیپ میں بھی بائیکاٹ انڈیا جیسی مہم چلائی گئی تھی جس کے نتیجے میں ہندوستان کی فوج کو مالدیپ سے نکال دیا گیا تھا۔

Check Also

مالدیپ: صدر پر ’کالا جادو‘ کرنے کے الزام میں 2 وزراء سمیت 4 افراد گرفتار

صدر محمد معیزو پر ’کالا جادو‘ کرنے کے الزام میں مالدیپ کے 2 وزراء سمیت …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *