Home / جاگو پاکستان / تاجروں سے کاروبار کھولنے کے عوض پیسے مانگنے کی خبریں بےبنیاد ہیں، مرتضیٰ وہاب

تاجروں سے کاروبار کھولنے کے عوض پیسے مانگنے کی خبریں بےبنیاد ہیں، مرتضیٰ وہاب

سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے تاجروں سے کاروبار کھولنے کے لیے پیسے مانگنے کی خبروں کو غلط اور بےبنیاد قرار دیتے ہوئے اس پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

اپنے ویڈیو بیان میں مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ’26 فروری کو جب کورونا وائرس کا پہلا کیس منظر عام پر آیا اس وقت سے سندھ حکومت بہت سخت فیصلے کرتی آئی ہے اور ان فیصلوں کا بنیادی مقصد اپنے عوام کو کورونا وائرس سے تحفظ فراہم کرنا ہے۔’

انہوں نے کہا کہ ‘سندھ حکومت کے اقدامات کو لوگوں کی بڑی تعداد نے سراہا اور ہمیں پذایرائی ملی اور وقتاً فوقتاً صوبائی حکومت جو فیصلے کرتی رہی انہیں دنیا بھر میں سراہا گا۔’

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ‘بدقسمتی سے گزشتہ چند روز سے سندھ حکومت کے خلاف چند لوگوں نے ایک منفی پروہیگنڈا شروع کردیا ہے جس میں لوگ کہتے ہیں کہ سندھ حکومت تاجروں، صنعت کاروں کے خلاف سازشیں کر رہی ہے، پہلے ان کی صنعتیں، دکانیں، کاروبار بند کردیا اور بعد میں کاروبار کھولنے کے لیے ان سے پیسے لے رہی ہے۔’

انہوں نے کہا کہ ‘اس نازک موڑ پر اور مشکل وقت میں اس حکومت کے لیے منفی پروپیگنڈا پھیلانا جو یکجوئی کے ساتھ محنت کر رہی ہے تاکہ اپنے عوام کو تحفظ فراہم کر سکے انتہائی قابل افسوس ہے اور میں اس کی مذمت کرتا ہوں۔’

ان کا کہنا تھا کہ ‘میں اس بیان کے ذریعے عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی شخص بھی اگر آپ سے یہ کہہ رہا ہے کہ سندھ حکومت یا کسی افسر نے پیسے مانگے ہے تو آپ ہم سے رابطہ کریں کیونکہ یہ تمام خبریں غلط اور بے بنیاد ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔’

ترجمان نے کہا کہ ‘سندھ حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ انٹیلی جنس ایجنسیوں اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) سے درخواست کرے گی کہ معاملے کی تحقیقات کی جائے تاکہ جو شخص یا لوگ بھی سندھ حکومت کے خلاف منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں انہیں پکڑ کر قرار واقعی سزا دی جاسکے۔’

واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر گزشتہ چند روز سے تاجر برادری سے کاروبار کھولنے کی اجازت دینے کے عوض عطیات کی صورت میں رقم کا مطالبہ کرنے کی خبریں سرگرم ہیں۔

اس حوالے سے کئی آڈیو کلپس بھی سامنے آئی ہیں جن میں مبینہ تاجر رہنما کاروبار کھولنے کی اجازت دینے کے لیے وزیر اعلیٰ ہاؤس سے فون کالز کے ذریعے رقم کے مطالبے کی شکایت کر رہے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ ہفتے سے 4 روز، پیر سے جمعرات تک صبح 9 سے دوپہر 3 بجے تک کاروبار کھولنے کی اجازت دے دی تھی۔

وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا تھا کہ پیر تا جمعرات صبح 9 سے 3 بجے کاروبار ہوگا جبکہ اشیائے خورونوش کی دکانیں صبح 8 سے شام 5 بجے تک کھلی رہیں گی اور پکے ہوئے کھانے کی ڈیلیوری شام 5 سے رات 10 بجے تک ہوگی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ سحری کے اوقات میں کوئی ہوم ڈیلیوری سروس نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ رمضان میں شام 5 بجے کے بعد لاک ڈاؤن ہوگا اور کاروبار کھلنے کے باوجود احترام رمضان آرڈیننس بھی جاری رہے گا۔

مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ صوبائی محکمہ داخلہ ایک ایس او پی اور کاروباری سرگرمیوں کے وقت کے حوالے سے نوٹی فکیشن جاری کرے گا۔

قبل ازیں کراچی پولیس چیف اور کمشنر، دونوں نے تاجروں کو خبردار کیا تھا کہ حکومت کی اجازت کے بغیر اپنا کاروبار/ دکانیں کھلونے کی صورت میں شہر میں امن وامان کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ سندھ میں ایک ماہ سے نافذ لاک ڈاؤن ہونے کے باوجود کراچی میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی رفتار حکام اور ماہرین کے لیے چیلنج بن چکی ہے اور شہر میں مقامی سطح پر منتقلی کے مریضوں کی تعداد روز بروز بڑھتی جارہی ہے۔

Check Also

کراچی، لاہور اور صوابی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے خلاف احتجاج

کراچی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بجلی کی طویل بندش اور بدترین لوڈ شیڈنگ …

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *